آہ

( آہ )
{ آہ }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان میں افسوس کے موقع پر مستعمل کلمہ ہے۔ ہندی میں ہائے اور انگریزی میں Oh مستعمل ہے۔ اردو میں فارسی زبان سے ماخوذ ہے اور بطور اسم اور بطور حرف دونوں طرح مستعمل ہے سب سے پہلے ١٦١١ء میں قلی قطب شاہ کے کلیات میں مستعمل ملتا ہے۔

حرف فجائیہ ( مؤنث - واحد )
جمع   : آہیں [آ + ہیں (یائے مجہول)]
١ - کلمہ افسوس و حسرت، مترادف : ہائے وائے، افسوس، حیف، اف۔
"آہ وہ جاں گسل لمحہ جب میں اس کے برابر ایک گز کے فاصلے سے نکلا۔"      ( ١٩٣٦ء، پریم چند، واردات، ١٥٧ )
اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
جمع   : آہیں [آ + ہیں (یائے مجہول)]
جمع غیر ندائی   : آہوں [آ + ہوں (واؤ مجہول)]
١ - تکلیف میں گہری سانس لینے یا کراہنے کی آواز۔
"اس تکبیر میں آہ کی شان تھی اور حملہ ناتواں تھا۔"      ( ١٩١٠ء، فلپانا، شرر، ١٧١ )
١ - آہ کرنا
منہ سے آہ کی آواز نکالنا، کراہنا۔ اے سوز دل کہاں کی بھری تھی یہ دل میں آگ جب آہ کر چکا تو میں اک موج دود تھا      ( ١٩١٣ء، گلکدہ، عزیز، ٣٧ )
٢ - آہ لینا
کسی کو ستا کر اس کی بد دعا لینا۔ اے جان دل جلا کے نہ لیجے کسی کی آہ آنچ آتی ہے جو آگ سے شعلہ اٹھائیے      ( ١٨٤٤ء، نسیم لکھنوی، دیوان، ٢٨ )
٣ - آہ نکلنا
منہ سے آہ کی آواز نکلنا، مصیبت میں کراہنا۔ سب خون دل کا چاہے آنکھوں کی راہ نکلے اتنا مگر نہ چھیڑو منہ سے جو آہ نکلے      ( ١٩٠٠ء، صفی، دیوان، ١٢٤ )
٤ - آہ اٹھنا
دل سے آہ نکلنا سینے سے پرسوز آہیں اٹھتی ہیں اے ہم نشیں لب پہ آکر یہ جو نکلیں بے اثر تو کیا کروں      ( ١٩٢١ء، اکبر، کلیات، ٢٣:٢ )
٥ - آہ بھر کر رہ جانا
ضبط غم کرنا، کلیجا تھام کر رہ جانا کرتا جو شیرخوار کا دیکھا لہو میں تر اک آہ بھر کے رہ گئے سلطان بحر و بر      ( ١٩٧١ء، مرثیہ، بدر الہ آبادی، ٩ )
٦ - آہ بھرنا
آہ کرنا، کلمہ آہ منہ سے نکالنا، کراہنا۔ سعادت کا جو طالب ہے کھلا رکھ چشم عبرت کو اثر دکھلائے گا یہ نقش ہستی آہ بھرنے سے      ( ١٩٢١ء، اکبر، کلیات، ٢٢٨:١ )
٧ - آہ پڑنا
مظلوم کی آہ و فریاد سے ظالم کا دکھ میں مبتلا ہونا، بد دعا لگنا۔ جلال آہ تری پڑ چکی رقیبوں پر بھلا یہ تیر کلیجے کے پار کیا ہو گا      ( ١٩٠٩ء، جلال، نظم نگاریں، ٣٨ )
٨ - آہ خالی نہ جانا
فریاد کا اثر ہونا ہر صبح ترا روے منور نظر آیا خالی نہ گئی ایک مری آہ سحرگاہ      ( ١٨٦٧ء، رشک (نوراللغات)، ٢١٢:١ )
٩ - آہ کر کے رہ جانا
دل مسوس کر رہ جانا، صبر کے سوا کچھ نہ کر سکنا، کلپ کے رہ جانا۔ (فرہنگ آصفیہ، ٣٢٨:١)
  • Ah!
  • Alas!