اسم نکرہ ( مذکر، مؤنث - واحد )
١ - کنارہ، گوشہ، حصہ۔
"دو راستے ہوتے ہیں اور صحن کی دونوں طرفوں میں آگے کو نکلے ہوئے . ہوتے ہیں۔"
( ١٩٦٧ء، اردو دائرہ معارف اسلامیہ، ٣٥٦:٣ )
٢ - یکسوئی، علیحدگی۔
اودھر وہ غیر کی حشمت ادھر یہ جی ہے فقط جو چاہو ان سے سو کر لو اک اختیارِ طرف
( ١٧٩٥ء، قائم، دیوان، ٧٧ )
٣ - جانب، سمت، رخ۔
خیمہ گاہِ تشنگاں میں پیاس کی لہروں کے ساتھ تیر دریا کی طرف سے رات بھر آئے بہت
( ١٩٧٩ء، دریا آخر دریا ہے، ٧٨ )
٤ - پاس، نزدیک؛ (مجازاً) خدمت میں۔
"بیٹا اوس پیر ازل کا ابن زیاد ملعون کی طرف گیا۔"
( ١٧٣٢ء، کربل کتھا، ١١٢ )
٥ - لیے، واسطے۔
"اے ایمان والوں جب کھڑے ہو تم طرف نماز کے پس دھو لو اپنے منہ کو۔"
( ١٨٠٦ء، نورالہدایہ، ٤٠ )
٦ - علاقے میں، اطراف جوانب میں۔
"ہماری طرف یہ حسن عنقا ہے۔"
( ١٩٣٦ء، اودھ پنچ، لکھنو، ٢١، ٥:٦ )
٧ - لحاظ، پاسداری، جانب داری، جاو بے جا طرفداری۔
ہے حق بہ طرف اوس کے چاہے سو ستم کرلے اوس نے دل عشق کو مجبور وفا جانا
( ١٨٩٨ء، دیوان، مجروح، ٤٩ )
٨ - [ نجوم ] چاند کی اٹھائیس منزلوں میں ایک منزل کا نام جس میں پیشانی پر دوستارے نظر آتے ہیں جو عین الاسد کے نام سے موسوم ہیں۔
"چاند کی اٹھائیس منزلیں ہیں: ذراع، نثرہ، طرف . ۔"
( ١٩٤٢ء، الف لیلہ ولیلہ، ٥٤٤:٣ )