اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
١ - چہرہ، رخسار نیز استعارۃً محبوب
کھلی کتاب کا پڑھنا بھی ہو گیا مشکل کھلا ہے کیا ترے رخ پر گلاب کا غازہ
( ١٩٨٦ء، غبارہ ماہ، ٨٣ )
٢ - رجحان، جھکاؤ، میلان، توجہ، التفات۔
"انیسویں صدی کے آخر میں تراجم کا رخ مذہبی اور داستانوی نوعیت کی کتابوں سے ہٹ کر سائنسی، فنی اور نفسیاتی کتب کے تراجم کی طرف مڑ گیا۔"
( ١٩٨٤ء، ترجمہ : روایت اور فن، ١٢ )
٣ - سرا، کنارہ۔
جس چیز کو دیکھا یہی دیکھا کہ جہاں میں آغاز رخِ کار سے انجام ہے پیدا
( ١٩٠٠ء، نظم دل افروز، ٤ )
٤ - سامنا، آگا، پیش (پشت کی ضد)۔
احوال سپہ بہرِ زد و کشت بھی دیکھو رخ دیکھ چکے جنگ کا اب پشت بھی دیکھو
( ١٨٩٤ء، سجاد رائے پوری، د،(ق)، ٧ )
٥ - پہلو، گوشہ (کسی معاملے کا)۔
"جمادات کے دو پہلو ہیں ایک رخ اپنے خالق کی طرف . دوسرا رخ مخلوق کی طرف۔"
( ١٩٨١ء، سفر در سفر، ٤٦ )
٦ - کسی چیز کی رو یا پشت کی سطح۔
"جواب آیا اور حسب معمول واپسی کی پہلی ہی ڈاک سے آیا، کاغذ کے دونوں رخوں پر لکھا ہوا۔"
( ١٩٤٥ء، حکیم الامت، ٦٤ )
٧ - سمت، جانب، طرف۔
"ہمارا رخ علی گڑھ کی طرف تھا، وہاں پریم چند سیمینار کا اہتمام تھا۔"
( ١٩٨٤ء، زمیں اور فلک اور، ٥٤ )
٨ - وہ سمت جس میں کوئی چیز آئے یا جائے (اکثر ہوا کے ساتھ مستعمل)۔
"بیبیو ذرا ہوا کا رخ چھوڑو کہ دم گھٹا جاتا ہے۔"
( ١٨٨٥ء، فسانہ مبتلا، ٨ )
٩ - [ جنگلات ] وہ سمت جس میں زمین کا ڈھلاؤ ہوتا ہے۔
"پہاڑوں کے نام، ان کا رخ اور ڈھلوان کس طرف ہے۔"
( ١٩٦٤ء، عملی جغرافیہ، ٣٧ )
١٠ - [ خوشنویسی ] قلم، جگہ اور آس پاس کے دوسرے حرفوں کے تناسب سے مقررہ اصول کے مطابق بناوٹ۔
"خوشنویسی اسی کا نام ہے کہ سطربندی اور رخ اور کرسی درست ہو۔"
( ١٨٩٨ء، مکتوباتِ حالی، ٢٤٩:٢ )
١١ - حیثیت، اعتبار، لحاظ۔
جو منزلت انتساب ہو جاتے ہیں اک رخ سے مگر خراب ہو جاتے ہیں
( ١٩٣٧ء، جنون و حکمت، ٤١ )
١٢ - جانب یا سمت ("میں" اور "کو" کے ساتھ یا اسی مفہوم کے اخفا میں)۔
"گھر والے گلی کے رخ چادر تانتے۔"
( ١٩٦٢ء، ساقی، کراچی، جولائی، ٤٤ )
١٣ - [ مساحت ] جب کوئی مجسم ہموار سطحوں سے گھرا ہوتا ہے تو ان سطحوں کو اس کے رخ کہتے ہیں۔
"جب کوئی مجسم ہموار سطحوں سے گھرا ہوتا ہے تو ان سطحوں کو اس کے رخ کہتے ہیں۔"
( مساحت، ١:٢ )
١٤ - [ تصوف ] تجلیات، ذاتِ الٰہی۔ (مصباح التعرف)