قرابت

( قَرابَت )
{ قَرا + بَت }
( عربی )

تفصیلات


قرب  قُرْب  قَرابَت

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے۔ عربی سے اردو میں اصل معنی و ساخت کے ساتھ داخل ہوا اور بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ سب سے پہلے ١٦٧٨ء کو "کلیات غواصی" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
جمع   : قَرابَتیں [قَرا + بَتیں (یائے مجہول)]
جمع غیر ندائی   : قَرابَتوں [قَرا + بَتوں (واؤ مجہول)]
١ - خونی رشتہ، خویشی، رشتہ داری، نسبی نزدیکی۔
"اسلامی قانون کے تحت تقسیم جائداد کے قواعد و ضوابط کا انحصار صرف قرابت (رشتہ بذریعہ خون) ہی پر ہی نہیں ہے۔"      ( ١٩٤٠ء، معاشیات ہند (ترجمہ)، ١٧٥:١ )
٢ - قربت، نزدیکی، ظاہری و باطنی قربت۔ نزدیکی تعلق۔
 جلائے گا مجھے رشک قرابت کے قرینے سے کھڑا دیکھا کروں گا میں تو وہ لپٹے گا سینے سے      ( ١٩٢١ء، گورکھ دھندا، ٣٩ )
  • nearness
  • vicinity
  • affinity
  • connection
  • relation
  • kindred
  • kin
  • alliance