رشتہ

( رِشْتَہ )
{ رِش + تَہ }
( فارسی )

تفصیلات


رِشْتَن  رِشْتَہ

فارسی زبان میں رشتن مصدر سے مشتق اسم ہے۔ اردو میں اصل مفہوم اور ساخت کے ساتھ داخل ہوا۔ سب سے پہلے ١٦٣٥ء میں سب رس میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
واحد غیر ندائی   : رِشْتے [رِش + تے]
جمع   : رِشْتے [رِش + تے]
جمع غیر ندائی   : رِشْتوں [رِش + توں (و مجہول)]
١ - تاگا، ڈورا (بٹا ہوا یا بے بٹا)، کتا ہوا سُوت؛ (استعارہ) سلسلہ۔
"کوئی ایسا نہ تھا جو اس بکھرے ہوئے شیرازے کو ایک رشتے میں منسلک کرے۔"      ( ١٩٣٥ء، چند ہم عصر، ٢٤٨ )
٢ - آباء، امہات، ازواج یا اولاد کا نسلی تعلق، قرابت، خویشی، برادری۔
"ایک اور موقع پر اس نے اس رشتہ کو صراحت سے اجاگر کیا۔"      ( ١٩٨٣ء، تخلیق اور لاشعوری محرکات، ١٧ )
٣ - تعلق، واسطہ، علاقہ، لگاؤ، بندھن۔
"ہمارا رشتہ قرآن و سنت کے پاکیزہ نظامِ حیات سے منقطع ہو کر مغربی طرزِ فکر سے وابستہ ہو گیا۔"      ( ١٩٨٦ء، قومی زبان اور دیگر پاکستانی زبانیں، ١٥ )
٤ - شادی، نکاح یا منگنی، عقد، زوجیت۔
"برادری والا کوئی رشتہ کے لیے تیار نہیں ہوتا اور اس کی لڑکی اور لڑکا بیاہ منگنی سے تھک گئے۔"      ( ١٩٨٦ء، جوالامکھ، ٤٢ )
٥ - لڑی، سلک، ہار، نظم۔ (ماخوذ : فرہنگِ آصفیہ)
٦ - ایک بیماری جس سے عموماً پاؤں میں زخم ہو جاتا ہے اور اس سے دور تک ٹانگ میں پھیلا ہوا تار نِکتا ہے، نارو۔
"مرض رشتہ (Dracontiasis) میں بھی اس کے استعمال کی تعریف کی گئی ہے۔"
٧ - آنتوں کا کیڑا یا کیچوا جو دھاگے کی طرح باریک ہوتا ہے۔
"خیطیہ (نیما ٹوڈا) : رشتہ : اس صنف کے بعض جانور بالکل تاگے کی طرح ہوتے ہیں۔"      ( ١٩١٠ء، مبادی سائنس (ترجمہ)، ١٢٣ )
٨ - ایک قسم کی آش، حلوۂ سویاں۔
"سب جانوروں کا مغز اور تتماج اور رشتہ اور وہی رطوبت زیادہ کرتے ہیں۔"      ( ١٢٠٩ء، ابوعبداللہ، جامع العلوم و حدائق الانوار، ١٥٧ )
  • thread
  • string
  • line;  series;  connexion
  • relationship
  • kin;  relation by blood or marriage;  alliance