عربی زبان سے اسم جامد ہے۔ عربی سے ساخت اور مفہوم کے لحاظ سے من و عن داخل ہوا اور بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ اردو میں سب سے پہلے ١٦٥٤ء کو "گنج شریف" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔
١ - ایک پُل کا نام، کہا جاتا ہے کہ قیامت میں ایک پل پر سے گزرنا ہو گا جو دوزخ پر بال سے زیادہ باریک، تلوار سے تیز اور آگ سے زیادہ گرم ہو گا۔ نیک لوگ اس کو آسانی سے عبور کر کے داخلِ جنت ہوں گے اور بد اعمال یا گنہگار لوگ کٹ کٹ کر دوزخ میں گر جائیں گے۔"
احسان ہے ایک شاہدِ خوش اختلاط کا ورنہ یہ زندگی تو سفر تھی صراط کا
( ١٩٦٨ء، غزال و غزل، ١٠٧ )