اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
١ - راستہ، روش، سڑک، شارع۔
سات کلیاں سنگترے کے پیڑ سے جھڑ کر گریں صاف چٹیل گوشۂ گلشن کی ویراں راہ پر
( ١٩٨٦ء، کلیات منیر نیازی، ٢٣ )
٢ - انداز، ادا، طرز۔
"اقبال صاحب کی طبیعت نے عجیب تنگ اور بے سُود راہ اختیار کی۔"
( ١٩٢١ء، اکبر، خطوطِ اکبر، ٥٩ )
٣ - ڈھب، غرض، مطلب۔
"خدا نے ہر ایک شخص کو آفرینش کی راہ سے ایک ہی سی حیثیتِ عقلی و جسمانی کا پیدا کیا۔"
٤ - "رسائی" میل جول، ربط، بے تکلفی،لگاؤ۔
مجھ سے بھی راہ غیر سے بھی راہ یار کو یکساں ہے دونوں پاؤں تلے خیر و شر کی راہ
( ١٨٣٦ء، ریاض البحر، ١٨٣ )
٥ - اختلاط۔
گلے میں ہاتھ تھے شب اُس پری سے راہیں تھیں سحر ہوئی تو وہ آنکھیں نہ وہ نگاہیں تھیں
( ١٨٧٢ء، مرآۃ الغیب، ١٧٦ )
٦ - واقفیت، آگاہی، خبر، پتے کی (بات)، تجربہ کی بات۔
نالاں نہیں ہے آہ عبث یوں دل جَرس گم گشتگاں سنو تو یہ کہتا ہے راہ کی
( ١٧٩٤ء، اثردہلوی، د، ١١ )
٧ - مسلک، مذہب، مشرب۔
"اگر تو بھی اُن کی راہ چلے گا تو میں تجھ سے محبت کروں گا۔"
( ١٨٦٥ء، مذاق العارفین، ٤٢٧:٤ )
٨ - طور طریقہ، ڈھنگ۔
"جو کوئی قرض دینے اور پھر وصول کرنے کی راہ سے واقف ہی نہ ہوئے تو پھر کیا جانیے۔"
( ١٩١١ء، قصہ مہر افروز، ٢٦٤ )
٩ - اللہ کے واسطے، اللہ کی رضا میں، اللہ کے لیے۔
نامرادی تو تری راہ میں ہے عین مراد کبھی ناکام پلٹتا نہیں جویا تیرا
( ١٩١٩ء، درشہوار، ٢ )
١٠ - مسافت، راستہ طے کرنے کی مدت۔
"اسی اثنا میں ایسی تند ہوا چلی کہ کشتی ایک مہینے کی مسافت پر پہنچ گئی۔"
( ١٨٧٣ء، مطلع العجائب، (ترجمہ)، ٢٤٣ )
١١ - ذریعہ، وسیلہ۔
"پیپ پتلی ہو کر جگر سے مثانے کی طرف دفع ہو کر قارورہ کی راہ خارج ہو جائے گی۔"
( ١٩٣٦ء، شرحِ اسباب (ترجمہ)، ٢٨٣:٢ )
١٢ - پردۂ موسیقی کی ایک لے، دُھن۔
"اگر پسند آئے تو مِطرب کو سکھائی جائے، جھنجوتی کے اونچے سروں میں راہ رکھوائی جائے۔"
( ١٨٦٧ء، خطوطِ غالب، ٥٠ )
١٣ - لے، جیسے گیت کی راہ۔ (نوراللغات)
١٤ - طور، طرح، انداز۔
یہ تاریخ ناصر نے اچھی کہی نئی راہ کا خسروانہ کلام
( ١٨٩٣ء، صدق البیان، ٢٩٢ )
١٥ - تدبیر، صورت۔
دل میں گزر کرو مری آنکھوں میں گھر کرو دو ایک راہیں اور بھی ہیں رسم و راہ کی
( ١٩٠٣ء، نظم نگاریں، ١٣٧ )
١٦ - وجہ، سبب۔
"اس وقت چند استادوں کی تحریروں کو حیرت، دلچسپی اور شوق کی راہ سے پڑھتا تھا۔"
( ١٩٦٤ء، مقامات ناصری، ١٤ )
١٧ - سے، کر کے (مہربانی وغیرہ کے ساتھ مستعمل)۔
سب کو بلواتے ہو ازراہِ تفضّل گھر میں یاد کو بندے کو کبھی کرتے نہیں پیار کی راہ
( ١٨٠٩ء، جرات، ک، ١٢٣ )
١٨ - انتظار
"ملازمت کے واسطے تیار رہے، حکم ہی کا راہ نہ دیکھا کرے، اور قول اپنے پر پورے رہیں۔"
( ١٧٤٦ء، قصہ مہر افروز و دلبر، ٣٢١ )