جادہ

( جادَہ )
{ جا + دَہ }
( عربی )

تفصیلات


اصلاً عربی زبان کا لفظ ہے اور بطور اسم مستعمل ہے۔ اردو میں عربی سے ماخوذ ہے اور اصلی حالت اور معنی میں ہی بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٧٩٢ء میں محب کے دیوان میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
١ - باریک (کم چوڑا) راستہ جو جنگل میں لوگوں کی آمد و رفت سے بن جاتا ہے، بٹیا، پگ ڈنڈی۔
 کہکشاں ہے کہ جادۂ زریں یا فلک پر ہے جدول سیمیں      ( ١٩٢٩ء، مطلع انوار، ٤١ )
٢ - طریقہ، رسم، رواج، دستور، ریت۔
"طبیعت جادۂ اعتدال سے منحرف نظر آتی ہے۔"      ( ١٨٩٠ء، فسانۂ دل فریب، ٣٤ )
٣ - راہ، راستہ، سڑک؛ سیدھا راستہ۔
 گر ہے سفر وسیلہ ظفر کا تو ہم نشیں گرم سفر ہیں جادۂ یثرب کے رہ نورد      ( ١٩٣١ء، بہارستان، ١٣٢ )