اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
١ - کسی چیز کی تعداد معلوم کرنے کا عمل، گننے یا شمار کرنے کا عمل، شمار۔
"آپ کی اس گنتی کے صحیح ہونے میں مجھے شک ہے۔"
( ١٩٨٥ء، مہا بھارت کتھن مالا، ٣٤٤ )
٢ - تعداد، حساب، مقدار۔
"گنتی کے لحاظ سے ایک محرک کی موجودگی . کو ایک نمبر ملے گا۔"
( ١٩٨٨ء، تحقیق، ٣٠٠:٢ )
٣ - معتبر یا کسی قابل لحاظ زمرے میں شمولمیت، قدروقیمت، اہمیت۔
"پیدائشی بالشتیا تھا . ہم کار گنتی شمار میں ہی نہ لاتے تھے۔"
( ١٩٨٤ء، اوکھے لوگ، ١٨٥ )
٤ - معائنہ، پڑتال، سرشماری۔
"ہر مہینے . کل کارخانوں کے جانور مع گاڑیوں کے شہر کے باہر میدان میں جمع ہوتے تھے اور رئیس وقت ان کا معائنہ کرتے تھے اس کا نام گنتی تھا۔"
( ١٩٢٩ء، تذکرۂ کاملان رام پور، ٤٨٦ )
٥ - مہینے کی آخری یا پہلی تاریخ جس میں سپاہیوں کا معائنہ اور پڑتال کر کے تنخواہ دی جائے، یوم موجودات، حاضری کا رجسٹر، اسم نامہ (فرہنگ آصفیہ)۔
٦ - انتہا، حد۔
دشمن فلک، نصیب عدو،، یار تند خو گنتی تھی ظلم ک نہ ستم کا شمار تھا
( ١٩١٩ء، درشہوار بے خود، ٣٠ )