گونگا

( گُونْگا )
{ گُون (ن غنہ) + گا }
( فارسی )

تفصیلات


گنگ  گُونْگا

فارسی زبان میں 'گنگ' سے ماخوذ 'گونگا' اسم فاعل ہے۔ اردو میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے۔ ١٧٤١ء کو "دیوان شاکر ناجی" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( مذکر - واحد )
جنسِ مخالف   : گُونْگی [گُوں + گی]
واحد غیر ندائی   : گُونْگے [گُوں (ن غنہ) + گے]
جمع   : گُونْگے [گُوں (ن غنہ) + گے]
جمع غیر ندائی   : گونْگوں [گُوں (ن غنہ) + گوں (و مجہول)]
١ - وہ شخص جو بولنے سے معذور ہو، وہ جو زبان سے بول نہ سکے، وہ شخص جو قوت گویائی سے محروم ہو۔
"جو ازلی طور پر اکیلا ہو گونگا ہو اسے رشتوں سے کیا تعلق۔"      ( ١٩٨٤ء، اوکھے لوگ، ١٤٣ )
٢ - خاموش، چپ چاپ۔
"میں دیر تک گونگے رسیور کو کان کے ساتھ لگائے کھڑا رہا۔"      ( ١٩٥٥ء، سعادت حسن منٹو، سرکنڈوں کے پیچھے، ١٤ )
٣ - جس کا اظہار نہ کیا جا سکے، دبایا ہوا، ضبط کیا ہوا (غصہ، جذبہ وغیرہ کے لیے مستعمل)۔
"سات برس اس نے گونگے اور بانجھ غصے کے عالم میں گزارے۔"      ( ١٩٨٥ء، سائنسی انقلاب، ١٠٤ )
  • Dumb
  • mute
  • speechless.