چپ

( چُپ )
{ چُپ }
( سنسکرت )

تفصیلات


اصلاً سنسکرت زبان کا لفظ ہے۔ اردو میں سنسکرت سے ماخوذ ہے۔ اصل معنی اور اصل حالت میں عربی رسم الخط کے ساتھ اسم اور گاہے بطور صفت اور متعلق فعل استعمال ہوتا ہے۔ ١٦١١ء کو "کلیات قلی قطب شاہ" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( واحد )
١ - جو منھ سے کچھ نہ بولے، خاموش، ساکت۔
"میں لاحول پڑھ کر چپ ہو رہا۔"      ( ١٨٠٢ء، باغ و بہار، ٣٣ )
٢ - خفیہ، پوشیدہ۔ (جامع اللغات، پلیٹس)
متعلق فعل
١ - خاموشی کے ساتھ، چپکے سے، بلاچوں و چرا۔
 مرا مال دے چپ سلامت سوں جاؤ اگر نئیں تو کتوال کن جائیں آؤ      ( ١٦٣٩ء، طوطی نامہ، غواصی، ٦٠ )
٢ - خواہ مخواہ، مفت میں۔
 پتیارا نیں ترے کہنے کا تو چپ حیران کرنا ہے جو من میں نہیچھ ملنے کا تو پھر تکرار کرنا کیا      ( ١٧٠٧ء، ولی، کلیات، ٤٨ )
٣ - یوں ہی، بے سبب۔
 چب ہی راز کہاں باتاں بولتا تو نہیں آیا عارف بی بی خاتون سوں مجہ نہیں چھپایا      ( ١٧١٢ء، چکی نامہ (امین الدین ثانی) ١٠ )
اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
١ - منھ سے نہ بولنے کی کیفیت، خاموشی، سکوت۔
 چپ کا باعث ہے بے تمنائی کیہے کچھ بھی مدعا ہووے      ( ١٨١٠ء، میر، کلیات، ٢٣٨ )