گیسو

( گیسُو )
{ گے + سُو }
( فارسی )

تفصیلات


اصلاً فارسی زبان کا لفظ ہے۔ اردو میں فارسی سے ماخوذ ہے۔ اور بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٦١١ء کو "کلیات قلی قطب شاہ" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
جمع غیر ندائی   : گیسُوؤں [گے + سُو + اوں (و مجہول)]
١ - سر کے لمبے بال (خصوصاً عورتوں کے)۔
 عارض پہ گیسوؤں کو سجایا نہ کیجیے چھینا ہے گر تو بام پہ آیا نہ کیجیے      ( ١٩٨٨ء، مرج البحرین، ٢٠ )
٢ - [ تصوف ]  طریق طلب جو عالم ہویت میں ہو، جبل المتین۔ (مصباح التعرف)
  • a ringlet
  • curl
  • side-lock;  the hair of a women's head
  • the whole hair when gathered up
  • twisted
  • and fastened on the top or back of the head