اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
١ - میل ملاپ، مصاحلت، آتشی، سمجھوتا، جنگ کی ضد۔
"اپنے آپ سے یا دنیا سے مکمل صلح نہیں ہو سکتی۔"
( ١٩٨٨ء، نشیب، ٧٧ )
٢ - امن و امان۔ (مہذاب اللغات)
٣ - [ تصوف ] عبارت ہے قبولِ اعمال اور عبادت اور وسائط قرب سے اور اس سے رضا بقضا بھی مراد لیتے ہیں اور عنایتِ حق کو بھی کہتے ہیں جو بعد آزمائش ہوتی ہے۔ (مصباح التعرف)
٤ - کبوتر بازوں کا باہمی عہد جس کے سبب ایک دوسرے کے کبوتر کو بغیر معاوضہ لیے واپس کر دیتا ہے۔
صید ہی میں نہ فقط ذبح کا کچھ قصد رہا صلح بھی ٹھیری تو پھڑ کا ہی کے چھوڑا ہم کو
( ١٨٥٤ء، ذوق، دیوان، ١٥٢ )