"ایک مضبوط سہارا ہے ایک ڈھارس ہے۔"
( ١٩٨٥ء، رخت سفر، ١١ )
٢ - ہمت، جرات، حوصلہ، دل کی مضبوطی۔
"عمر کے ابتدائی ایام میں بچہ اپنے آپ کو بے سہارا محسوس کرتا ہے اسی لیے ایسی تصویریں اور کہانیاں اس کے لیے مفید ہوتی ہیں جو اسے ڈھارس پہنچائیں اور اس میں ہمت اور قوتِ ارادی پیدا کریں۔
( ١٩٧٠ء، گھریلو انسائیکلوپیڈیا، ٤٨١ )
٣ - تسلی، اطمینان۔
"گلچہرہ نے عرض کی کہ واری آپ تھکی ہوئی آئی ہیں ایک جام میرے ہاتھ سے پیجیے کہ مجھ کو بھی ڈھارس ہو۔" "اس کے بھونکنے سے کافی ڈھارس رہتی تھی۔"
( ١٩٠٢ء، طلسمِ نوخیز جمشیدی، ٢١٣:٣ )( ١٩٨٧ء، حصار، ١٣٣ )