سنجیدہ

( سَنْجِیدَہ )
{ سَن + جی + دَہ }
( فارسی )

تفصیلات


سنجیدن  سَنجید  سَنْجِیدَہ

فارسی زبان مصدر 'سنجیدن' سے صیغہ ماضی مطلق واحد غائب 'سنجید' کے ساتھ 'ہ' بطور لاحقہ حالیہ تمام ملنے سے 'سنجیدہ' بنا۔ اردو میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے اور سب سے پہلے ١٦٩٧ء کو "دیوانِ ہاشمی" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی
١ - جچاتلا، موزوں، متوازن۔
"ہم اسی صورت میں اسم قابل ہو سکیں گے کہ زندگی کے بارے میں کسی سنجیدہ نتیجے پر پہنچ کر اپنی نگاہوں میں اسکا کوئی شاندار مستقبل متعین کر سکیں۔"      ( ١٩٤٩ء، اک محشر خیال، ١٩ )
٢ - مشاق، ماہر، جانچ کر نشانہ لگانے والا۔
"نواب کے استعار کنگھی چوٹی کے مضامین سے پاک اور بیشتر سنجیدہ اور بامزہ ہیں۔"      ( ١٩٠٠ء، امیر مینائی، مکاتیب، ٣٢ )
  • Weighty
  • grave
  • composed
  • proved
  • approved