لپکا

( لَپْکا )
{ لَپ + کا }
( سنسکرت )

تفصیلات


لپک  لَپْکا

سنسکرت سے ماخوذ اسم 'لپک' کے ساتھ 'ا' بطور لاحقۂ نسبت لگانے سے 'لپکا' بنا۔ اردو میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے۔ ١٧٤٨ء کو "دیوان تاباں" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( واحد )
جنسِ مخالف   : لَپْکی [لَپ + کی]
١ - لپک کے، تیزی کے ساتھ، دوڑ کر۔
"ان کا ڈرائیور جو دوسرے ڈرائیوروں کے ساتھ گپ شپ کر رہا تھا انہیں دیکھ کر لپکا اور فوراً گاڑی دروازے پر لے آیا۔"      ( ١٩٩٢ء، افکار، کراچی، فروری، ٥٨ )