عمارت

( عِمارَت )
{ عِما + رَت }
( عربی )

تفصیلات


عربی زبان سے مشتق مصدر ہے۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے اور سب سے پہلے ١٥٦٤ء کو "دیوان حسن شوقی" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
جمع   : عِمارَتیں [عِما + رَتیں (ی مجہول)]
جمع غیر ندائی   : عِمارَتوں [عِما + رَتوں (و مجہول)]
١ - مکان، گھر، دوکان یا کوئی بھی تعمیر جو دیواروں اور چھتوں پر مشتمل ہو۔
"تنہا آدمی عمارت کیسے تعمیر کر سکتا ہے۔"      ( ١٩٨٣ء، جاپانی لوک کتھائیں، ١٢١ )
٢ - ساخت، تعمیر۔
"حضرت خواجہ کے کلمات قدسیہ سے یہ تھوڑی عبارت ہے کہ طریقہ خواجگان قدس . کی عمارت اس پر ہے۔"      ( ١٨٩٣ء، ترجمہ رشحات، ١٥ )
٣ - آبادی، بستی۔
"خط استوا کے جنوب کی طرف سولہ درجے سے کچھ آگے تک عمارت کا نشان دیا ہے قریب زمین ربع مسکون کے۔"      ( ١٨٠٢ء، رسالہ کائنات جو، ٤٧ )
٤ - مرمت، درستی، شکست و ریخت، توڑ پھوڑ۔ (ماخوذ: فرہنگ آصفیہ)
  • building;  habitation and cultivation;  that by which a place is rendered habitable;  a building
  • structure
  • edifice;  a habitation;  a fortification.