لے

( لَے )
{ لَے (ی لین) }
( سنسکرت )

تفصیلات


سنسکرت زبان سے ماخوذ 'لہکنا' سے لہہ کی تصحیف 'لے' اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٧٥٩ء کو "راگ مالا" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم صوت ( مؤنث - واحد )
١ - آواز موزوں، سر، آہنگ، لہجہ۔
"ان نغموں کی لے میں درد و غم کی کسک بھی ہے۔"    ( ١٩٨٨ء، غالب آشقۃ نوا، ١٨٨ )
٢ - [ ساز گری ] راگ کے ماتروں کو مدد دینے والی آواز، ہوا کے صدمہ تموج کی گنتی کا اصطلاحی نام، سر کا توازن یعنی سر کے تموج کی متوازن آواز۔ (اصطلاحات پیشہ وراں، 165:4)۔
٣ - [ موسیقی ] تال کی دس قسموں میں سے آٹھویں قسم۔
"تال کے دس پر ان . اول کا ل دوم مارگ سوم کریا . ہشتم لے نہم جتی دہم پر ستار۔"    ( ١٩٢٧ء، نغمات الہند، ٨٤ )
٤ - شوق، آرزو، تمنا، لگن، دھن۔
 مجھے تو دھن ہے او نہیں کی او نہیں ہے غیر کی لے وہ اپنی گائیں او نہیں کچھ میرا خیال بھی ہے      ( ١٨٧٠ء، الماس درخشاں، ٣٠٤ )
٥ - ترنگ، جوش و جذبہ۔
"ایک شخص بہادری اور شجاعت کی لے میں جان جوکھوں لڑا رہا ہے۔"      ( ١٩٠٨ء، اساس الاخلاق، ٨ )
٦ - تسلسل، سلسلہ، عادت۔ (نوراللغات، جامع اللغات)۔