اعلان

( اِعْلان )
{ اِع (کسرہ ا مجہول) + لان }
( عربی )

تفصیلات


علن  اِعْلان

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے۔ اردو میں بطور ہی استعمال ہوتا ہے اور تحریراً ١٨٣٨ء کو "ناسخ (نوراللغات)" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
جمع   : اِعْلانات [اِع لا + نات]
جمع غیر ندائی   : اِعْلانوں [اِع + لا + نوں (و مجہول)]
١ - سرعام اظہار یا اقرار، علانیہ کچھ کہنا یا لکھنا۔
"فسق و فجور اگر اعلان کے ساتھ نہ ہو تو ہمیں تعرّض کی ضرورت نہیں۔"      ( ١٩٢٥ء، اودھ پنچ، لکھنؤ، ١٠، ١٠:١٦ )
٢ - اشتہار، اشاعت، اطلاع عام (تحریری یا زبانی)۔
"اسلام کو صرف اشتہار اور اعلان کی ضرورت تھی۔"      ( ١٩١٤ء، سیرۃ النبیۖ، ١١:٢ )
٣ - [ ہجا ]  (نون یا ہمزہ کو) ظاہر کر کے پڑھنا، تلفظ کرنا، جیسے: جامع القرآن میں قرآن کا نون یا ابتدا اور اسماء وغیرہ کا ہمزہ وزن شعر میں شامل کرنا۔
 یہ زمیں اچھی نہ تھی ناسخ و لیکن فکر نے حسن پیدا کر دیا ہے نون کے اعلان نے      ( ١٨٣٨ء، ناسخ (نوراللغات)، ٣٤٧:١ )
  • manifesting
  • publishing;  publication;  declaration;  proclamation