اندر

( اَنْدَر )
{ اَن + دَر }
( سنسکرت )

تفصیلات


انتر  اَنْدَر

سنسکرت زبان کا لفظ 'انتر' سے 'اندر' بنا۔ اردو میں بطور اسم اور متعلق فعل استعمال ہوتا ہے اور تحریراً ١٧٩٩ء کو "قصۂ قاضی اور چور" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( واحد )
١ - اندرونی حصے کی حد میں، حد کے اندر، بیچ، بھیتر، باہر کی ضد۔
"دو پھاٹکوں نے تو یہاں تک ستایا کہ سیڑھی لگا کر کودنا اور انہیں اندر سے کھولنا پڑا۔"      ( ١٩٢٣ء، سیف و سبو، ١٤ )
٢ - (مدت معینہ ک) دوران، انقصاے مدت سے قبل۔
"دو ماہ کے اندر (وھیل کے) بچے کے منہ میں بھی پڑیاں نکل آتی ہیں، پھر وہ خود اپنی خوراک تلاش کر کے حاصل کر لیتا ہے۔      ( ١٩٣٢ء، عالم حیوانی، ٨٠ )
٣ - حد میں دائرے میں۔
"مجھے کسی قسم کا اعتراض نہیں ہے لیکن اندر سے رغبت نہیں ہوتی۔"١٩٣٢ء، میدان عمل، ٣٤
٤ - میں (عموماً کے، وغیرہ کے ساتھ)۔
 کیا انتظار یار کی حالت کروں بیاں رہتی ہے جان آنکھوں کے اندر تمام رات      ( ١٨٤٦ء، آتش، کلیات، ٦٥ )
متعلق فعل
١ - ضرب دے کر (ایک عدد کو دوسرے عدد میں)۔
"یونائیٹڈ نیشن . کے شعبۂ مردم شماری کے اعداد و شمار کو صحیح مانتے ہوئے کروڑ اندر کروڑ گنتی مانی جاسکتی ہے۔"      ( مسلمان کون ہے، ٥ )