درون

( دَرَون )
{ دَرُون }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ ہے۔ اردو میں بطور اسم نیز حرف استعمال ہوتا ہے اور تحریراً ١٦٢٥ء سے "بکٹ کہانی" میں مستعمل ملتا ہے۔

حرف ربط ( واحد )
١ - ("کے" کے ساتھ مستعمل)، اندر، اندرونی، بجائے۔
 خود کو بہلانا تھا آخر خود کو بہلاتا رہا میں بہ ایں سوز دروں ہنستا رہا گاتا رہا      ( ١٨٥٥ء، مجاز، آہنگ، ١٣١ )
اسم مجرد ( مذکر - واحد )
١ - جسم کا کوئی اندرونی جزو، باطن، روح، قلب۔
 تو ہی سر بحر و بر، تو ہی سر خشک و تر تو ہی بطون سمک، تو ہی درون سما      ( ١٩٨٤ء، سمندر، ١٦ )