اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
١ - باپ، والد، پتا۔
"بیٹا روتا بسورتا باوا کے پاس آیا۔"
( ١٩٥٤ء، پیر نابالغ، ٥٠ )
٢ - بزرگ، بڑا، سردار یا والی۔
"کلکٹر نہیں کلکٹر کا باوا بھی ہو تو ان کا کچھ نہیں کر سکتا۔"
( ١٨٨٨ء، ابن الوقت، ٢٨١ )
٣ - استاد، گرو۔ (جامع اللغات، 401:1)
٤ - فقیر، سنیاسی۔ (ماخوذ: فرہنگِ آصفیہ، 361:1ء نوراللغات، 556:1)
٥ - میاں، بھائی، حرف تخاطب جو اکثر ناراضی و استکراہ کے موقع پر مستعمل ہے۔
"اچھا باوا تم اندر جاؤ حماقت کی گٹھری بھی میں ہی سر پر اٹھا کر لاتا ہوں۔"
( ١٩٠٧ء، سفید خون، ٤١ )
٦ - بچہ، بیٹا۔
بچاری او لگی کہنے کہ باوا پڑے ان پر ترے جیو جان کا ہتیا
( ١٧٢١ء، انوار سہیلی، ابراہیم بیجاپوری، ٦٨ )