باپ

( باپ )
{ باپ }
( سنسکرت )

تفصیلات


بپت  باپ

سنسکرت میں اصل لفظ 'بپت' ہے اردو میں اس سے ماخوذ 'باپ' مستعمل ہے ہندی میں بھی 'باپ' ہی مستعمل ہے۔ دونوں کا ماخذ سنسکرت ہی ہے اردو میں ١٥٠٣ء، میں "نوسرہار" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
جمع غیر ندائی   : باپوں [با + پوں (واؤ مجہول)]
١ - والد، پدر، پتا۔
"شیخو کا کوئی باپ نہیں۔"      ( ١٩٢٢ء، انارکلی، ٤١٦ )
٢ - مربی، پالنے والا۔
"تیرہ سو اکتیس برس سے وہ ساری دنیا کا باپ اور دنیا والے اس کے بچے ہیں۔"١٩١٣ء، انتخاب توحید، حسن نظامی، ١٢
٣ - مورث، جدّ اعلٰی۔
"یہ ہمارے باپ آدم علیہ السلام سے ہم تک . کی . تاریخ . ہے۔"      ( ١٩٦٨ء، کیمیاوی سامان حرب، ٢٠٣ )
٤ - بانی، موجد۔
"سقراط فلسفے کا باپ تسلیم کیا جاتا ہے۔"      ( ١٨٩٨ء، مقالات شبلی، ٤١:٦ )
٥ - بہت بڑا، بہت زیادہ بڑھا چڑھا ہوا۔
"جی نقصان نہیں، نقصان کا باپ ہو جائے۔"      ( ١٩٣٧ء، دنیائے تبسم، ١١٢ )
٦ - [ مسیحی ]  خدا۔
"آسمان پو رہتا ہے سو ہما نرا باپ۔"      ( ١٧٤١ء، ہندوستانی گرامر، شلزے، ١٣٠ )
١ - باپ کا سایہ سر سے اٹھنا
باپ مر جانا، یتیم ہو جانا۔ (ماخوذ : جامع اللغات، ٣٦٤:١)
٢ - باپ مارنا
شدید نقصان پہنچانا، دشمنی کرنا۔'ڈپٹی صاحب نے خدا جانے اس کا باپ مارا ہے یا کیا بگاڑا ہے۔"      ( ١٨٩٩ء، رویاے صادقہ، ٢٩ )
٣ - باپ تک (پہنچنا | جانا)
کسی کے باپ کو برا بھلا کہنا، باپ کو گالی دینا۔ (ماخوذ : مخزن المحاورات، ٧٥)
٤ - باپ دادا تک (پہنچنا | جانا)
(کسی کے) باپ دادا کو برا بھلا کہنا، پرکھوں کو گالیاں دینا۔'باپ تک جانا بھی انھیں معنوں میں لکھا ہے لیکن . اس محل پر باپ دادا تک پہنچنا زیادہ مستعمل ہے۔"      ( ١٩٥٨ء، مہذب اللغات، ١٥٨:٢ )
٥ - باپ دادا کا نام ڈبو دینا
خاندان کی عزت کو بٹا لگانا، برے افعال سے بزرگوں کو بدنام کرنا۔'تجربہ کار لوگ کہتے تھے کہ اللہ ہی ہے جو یہ بیل منڈھے چڑھے، اور احسن باپ دادا کا نام ڈبو نہ دے۔"      ( ١٩٣٤ء، عزمی، سرفراز حسین، انجام عیش، ٨ )
٦ - باپ دادا کا نام روشن کرنا
خاندان کو چار چاند لگانا، اچھے کردار اور لیاقت سے آبا و اجداد کی عزت بڑھانا، (طنزاً) خاندانی عزت کو بٹہ لگانا۔'دولت کمائے گا، باپ دادا کا نام روشن کرے گا۔"      ( ١٨٦٩ء، اردو کی پہلی کتاب، آزاد، ٤٢ )
٧ - باپ دادا کا ہونا
بزرگوں کا مال ہونا، خاندانی ملکیت ہونا۔'دستوری پٹے کے سوا روپیہ پیچھے چار آنے تو ان کے باپ دادا کے ہیں۔"      ( ١٨٧٤ء، مجالس النساء، ٨٠:١ )
٨ - باپ دادا کی ہڈیاں بیچنا
خود کچھ نہ کرنا، محض باپ دادا کی شہرت سے فائدہ اٹھانے کی کوشش کرنا۔'آرام کے بندے، باپ دادا کی ہڈیاں بیچنے والے۔"      ( ١٨٨٣ء، دربار اکبری، ٥٤ )
٩ - باپ بنانا
کسی کو باپ کے مانند خیال کرنا، اپنا بزرگ گرداننا؛ اپنی غرض نکالنے کے لیے باپ کہنا، چاپلوسی کرنا۔'وقت پر گدھے کو باپ بناتے ہیں۔"      ( ١٨٩٥ء، فرہنگ آصفیہ، ٣٤١:١ )
١٠ - باپ پر پڑنا
باپ سے مشابہ ہونا (صورت یا سیرت میں)۔'اس کی بیٹی سفانہ جود و سخا میں اپنے باپ پر پڑی تھی۔"      ( ١٩٢٦ء، شرر، مضامین شرر، ١٦٤:٣ )
١ - باپ رے باپ
خدا کی پناہ، خدا بچائے (تعجب یا خوف کے موقع پر مستعمل)۔بہشتی (چیخ کر): باپ رے باپ، یہ بے ایمانی۔      ( ١٩٥٤ء، شاید کہ بہار آئی، ٨٩ )
٢ - باپ کا کیا بیٹے کے آگے آتا ہے
باپ کے اعمال بد کا خمیازہ بیٹے کو بھگتنا پڑتا ہے۔"بزرگوں سے سنا اور خود دیکھا کہ باپ کا کیا بیٹے کے آگے آتا ہے۔"      ( ١٨٨٣ء، دربار اکبری، ٧٠٠ )
١ - باپ نہ مارے (پدڑی | پودنی) بیٹا تیر انداز
[ اصول حدیث  ]  باپ دادا سے کچھ ہو نہیں سکا بیٹا سورمائی دکھاتا ہے۔'رائے صاحب، آپ نے کچھ سنا? باپ نہ مارے پدڑی، بیٹا تیر انداز، باوا جان تو عمر بھر قلم گھستے رہے، اور بیٹا جی چلے ہیں لڑائی میں زور آزمائی کرنے۔"      ( ١٩١٤ء، راج دلاری، ١٢٣ )
٢ - باپ سے بیرپوت سے سگائی
جس سے دشمنی اسی کے یگانوں سے دوستی، بزرگوں سے لڑائی اور خوردوں سے دوستانہ مراسم، دشمنوں کے رشتہ داروں سے تعلقات قائم کرنے کے موقع پر مستعمل۔ (ماخوذ: نجم الامثال، ٨١)
٣ - باپ کرے باپ پائے بیٹا کرے بیٹے کے آگے آئے
ہر ایک اپنے اعمال کی سزا خود بھگتے گا، ایک کے کیے کی سزا دوسرے کو نہیں ملے گی۔ (ماخوذ : نجم الامثال، ٨١)
٤ - باپ کے مال پر آنکھیں لال
باپ کے مال کی قدر نہیں ہوتی، اولاد باپ کی دولت نہایت بے دردی سے ناجائز کاموں مثلاً مے نوشی وغیرہ میں اڑا دیتی ہے۔'گڑا ہوا خزانہ مل جائے یا بادشاہ اور وزیر و امیر انعام کے طریقہ پر دیدے اوس کی قدر اتنی نہ ہو گی۔ مثل مشہور ہے باپ کے مال پر آنکھیں لال۔"      ( ١٨٨٥ء، تہذیب الخصائل، ٧٤:٢ )
٥ - باپ نہ دادے سات پشت حرامزادے
کم اصل، پشتا پشت کے مفسد اور بد ذات ہیں، ہمیشہ شریر اور فتنہ انگیز ہیں۔ (نجم الامثال، ٨١)
٦ - باپ بنیا پوت نواب
باپ کنجوس ہے اور بیٹا شاہ خرچ، شیخی باز کی نسبت مستعمل۔ (ماخوذ : نجم الامثال، ٨١)
٧ - باپ بھکاری پوت بھنڈاری
'اس بزدلے میں اتنا بوتا نہ تھا کہ وہ ہوٹل چائنا میں ٹھیرتا، باپ بھکاری پوت بھنڈاری۔"      ( ١٩٤٢ء، آفت کا ٹکڑا، ١٦٢ )
٨ - باپ پر پوت پتا پر گھوڑا بہت نہیں تو تھوڑا تھوڑا
ہر آدمی اور جانور میں اپنے باپ کی مزاجی خصوصیات پائی جاتی ہیں، اپنی نسل کا اثر ضرور آتا ہے، تخم کی تاثیر فطری ہوتی ہے۔'کہتے ہیں باپ پر پوت پتا پر گھوڑا بہت نہیں تو تھوڑا تھوڑا۔ میرا باپ بھی شاید کوئی چور تھا کیونکہ جہاں میں نے کسی اچھی چیز کو دیکھا اور چرانے کو جی چاہا۔"      ( ١٩٣٠ء، مضامین فرحت، ٨٧:٢ )
  • father;  senior
  • elder
  • superior