باولا

( باوْلا )
{ باوْ + لا }
( سنسکرت )

تفصیلات


واتُل  باوْلا

سنسکرت زبان کے اسم 'واتل' سے ماخوذ اسم ہے اردو میں عربی رسم الخط کے ساتھ بطور صفت اسم استعمال ہوتا ہے سب سے پہلے ١٦١١ء کو "کلیات قلی قطب شاہ" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( مذکر - واحد )
جنسِ مخالف   : باوْلی [باو + لی]
واحد غیر ندائی   : باوْلے [باو + لے]
جمع   : باوْلے [باو + لے]
جمع غیر ندائی   : باوْلوں [باو + لوں (واؤ مجہول)]
١ - پاگل، دیوانہ سڑی، خبطی۔
"کسی نے کہا دہریہ ہے کسی نے کہاں باولا ہے۔"      ( ١٩٢٢ء، مضامین فلک پیما، ٥ )
٢ - بےوقوف، احمق۔
"کوئی ہندوستانیوں کی طرح باوے تو ہیں نہیں۔"      ( ١٩٢٨ء، پس پردہ، ١٣٦ )
  • mad
  • crazy
  • deranged
  • demented
  • insane