اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
١ - [ فقہ ] وہ عمل جو دلیلِ قطعی سے ثابت ہوا اور اس میں شبہ نہ ہو، جیسے: نماز روز وغیرہ اس کا منکر کافر ہے اور تارک مستوحبِ عذاب، فرمودۂ خداوندی، جس کا کرنا لازمی ہو۔
"مال کا چالیسواں حصہ بطور زکوٰۃ دینا فرض ہے۔"
( ١٩٨٥ء، روشنی، ١٣٩ )
٢ - ضروری، لازمی، واجب۔
"ترجمے میں مترجم پر مصنف کے خیالات کی پابندی فرض ہوتی ہے۔"
( ١٩٨٤ء، ترجمہ روایت اور فن، ٤١ )
٣ - منحصر، موقوف۔
"ایک مجھ پر کیا فرض ہے جو پڑھی لکھی ہو گی وہ پڑھے لکھے ہی کو چاہے گی۔"
( ١٨٨٠ء، فسانہ آزاد، ١٤٩:١ )
٤ - نقل کے علاوہ وہ نماز جو پانچ وقت واجب کی حیثیت سے پڑھی جاتی ہے۔
"آزادی نے اوپر جا کر وضو کیا سنتیں پڑھیں فرضوں کی نیت باندھی۔"
( ١٨٩١ء، ایامٰی، ٨٠ )
٥ - ذمہ داری، ڈیوٹی، کارمنصبی۔
"صرف میرا فرض باقی رہتا تھا۔"
( ١٩٨٨ء، نشیب، ٧٤ )
٦ - مرنے والے کے ورثے اور ترکے کی وہ تقسیم جو ارزوئ واجب ہے (مہذب اللغات)
٧ - تشخیص، تعین، اندازہ، کسی چیز کا وقت مشخص کرنا؛ کنایۃً نکاح۔ (نوراللغات؛ فرہنگِ آصفیہ)