بگڑا

( بِگْڑا )
{ بِگ + ڑا }
( سنسکرت )

تفصیلات


سنسکرت زبان سے ماخوذ مصدر 'بگڑنا' کا صیغہ ماضی مطلق ہے اردو میں عربی رسم الخط کے ساتھ بطور صفت استعمال ہوتا ہے سب سے پہلے ١٨٧٣ء کو "مراثی" میں انیس کے ہاں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( مذکر - واحد )
جنسِ مخالف   : بِگْڑی [بِگ + ڑی]
واحد غیر ندائی   : بِگْڑے [بِگ + ڑے]
جمع   : بِگْڑے [بِگ + ڑے]
١ - بگڑ کا صیغہ حالیہ تمام، کسی کام میں خرابی پیدا ہونا، ترکیبات میں مستعمل۔
 بگڑے کاموں کو تمہارے حق سنوارے گا یقیں جیسے تم بگڑے مریضوں کو سنوارے ڈاکٹر      ( ١٩١٩ء، گلزار، بادشاہ، ١٤٥ )
  • ناکارہ
  • نَکَمّا
  • impaired
  • damaged
  • spoiled;  out of temper
  • angry