جوانی

( جَوانی )
{ جَوا + نی }
( فارسی )

تفصیلات


جوان  جَوانی

فارسی زبان سے ماخوذ صفت 'جوان' کے ساتھ 'ی' بطور لاحقۂ کیفیت لگانے سے 'جوانی' بنا۔ ١٦١١ء کو"کلیات قلی قطب شاہ" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
جمع   : جَوانِیاں [جَوا + نِیاں]
جمع غیر ندائی   : جَوانِیوں [جَوا + نِیوں (و مجہول)]
١ - بوڑھے کی ضد، جو عمر بلوغ کو پہنچ چکا ہوا اور ادھیڑ عمر کا یا بوڑھا نہ ہوا ہوا ہو، عموماً 18سال سے 40 سال تک کا، نوعمر، بالغ، سیانا۔
"اس کی جوانی اور میرا رنڈاپا کسی نہ کسی طرح کٹ جائے گا۔"      ( ١٩٢٤ء، اختری بیگم، ٦٦ )