متوسط

( مُتَوَسِّط )
{ مُتَوَس + سِط }
( عربی )

تفصیلات


وسط  تَوَسُّط  مُتَوَسِّط

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے۔ اردو میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے اور تحریراً ١٨٠٥ء کو "گلزار عشق" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( واحد )
جمع   : مُتَوَسِّطِین [مُتَوَس + سِطِین]
١ - جو دو چیزوں کے درمیان واقع ہو، درمیانی، بیچ میں واقع، وسط میں واقع۔
"چوتھی اقلیم بالکل متوسط اور ٹھیک بیچوں بیچ ہے۔"    ( ١٨٩٨ء، معارف، لاہور، جولائی، ٢٢ )
٢ - وہ جو دو شخصوں یا معاملوں کے درمیان واسطہ اور ذریعہ ہو، درمیانی واسطہ۔
"روم و یونان کے درمیان عرب تاجر، سفیر اور متوسط کی خدمت انجام دیتے تھے۔"    ( ١٩٤٥ء، ہندوؤں کی تعلیم، ٥١ )
٣ - کسی وصف، حالت یا درجے وغیرہ کے اعتبار سے درمیان کا، درمیانی، اوسط درجے کا۔
"زبان و بیان میں متوسط پیرایہ اپنانا ہی بہتر ہوتا ہے۔"      ( ١٩٨٩ء، ریڈیائی صحافت، ٩٢ )
٤ - (مالی لحاظ سے) درمیانی حیثیت کا۔
"سنگھ بابو کے باپ ایک متوسط حیثیت کے زمیندار . تھے۔"      ( ١٩٨٢ء، انصاف، ٥ )
  • intermediate;  in the middle (of);  middling;  mean;  neither very good nor very bad