مشترک

( مُشْتَرَک )
{ مُش + تَرَک }
( عربی )

تفصیلات


شرک  اِشْتِراک  مُشْتَرَک

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق صفت ہے۔ اردو میں عربی سے ماخوذ ہے اور بطور صفت استعمال ہوتا ہے۔ ١٨٥٢ء کو "اصول علم حساب" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( واحد )
جمع استثنائی   : مُشْتَرِکِین [مُش + تَرِکِین]
١ - اشتراک کیا گیا، شریک کیا گیا، ایسی چیز جس میں دو یا اس سے زیادہ شریک ہوں۔
"ہم دونوں کے خاندان قائداعظم کی جھونپڑیوں میں ایک ساتھ آباد ہوئے، دونوں کی جھگیاں بن گئیں، اس طرح کہ دونوں ایک مکان کے دو حصے معلوم ہوتے تھے باہر آنے جانے کا دروازہ مشترک تھا۔"      ( ١٩٨٦ء، بیلے کی کلیاں، ١٥٠ )
٢ - ایسا لفظ جس کے کئی معنی ہوں۔
"ہر زبان میں ایسے الفاظ کثرت سے پائے جاتے ہیں جن کے معنی دو یا دو سے زیادہ ہیں، ان الفاظ کو مشترک کہتے ہیں۔"      ( ١٩٢١ء، وضع اصطلاحات، ١٦٠ )
٣ - [ ریاضی ]  عام جز، عددی سر، جبرو مقابلے کا مشترک جز ضربی جس سے دیگر رقموں کو ضرب دی جائے۔
"اور سب مرتبوں کا شمار سترہ جاننا چاہے کہ عدد مشترک کیا ہے۔"      ( ١٨٥٢ء، اصول علم حساب، ٤٣ )
  • سانْجھا
  • اِکَٹّھا