محدود

( مَحْدُود )
{ مَح + دُود }
( عربی )

تفصیلات


حدد  حُدُود  مَحْدُود

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے۔ اردو میں بطور صفت اور اسم استعمال ہوتا ہے اور تحریراً١٨٩٨ء، کو "سر سید، مضامین سر سید"میں مستعمل ملتاہے۔

صفت ذاتی ( واحد )
١ - رکا ہوا، حد بند کیا گیا، احاطہ کیا گیا ؛ (مجازاً) محصور، مقید، گھرا ہوا، پابند۔
"اردو کے مقابلے میں ان زبانوں کا حلقۂ اثر بہت محدود ہے"۔      ( ١٩٩٥ء، نگار، کراچی، اکتوبر، ١١٥ )
٢ - مقرر کردہ، مقررہ، معینہ
"اس کے ارمان اس کی محدود آمدنی سے کہیں بڑھ کر تھے"      ( ١٩٩٢ء، قومی زبان، کراچی، جولائی١١٩ )
٣ - [ نباتات ]  ایک مستقل تعداد( جوبیس سے زیادہ نہ ہو) رکھنے والے زر ریشوں سے متعلق یامنسوب۔
"گھسیالی، مرکز گریز یا محدود، دو فرعی نمونہ یا دو شقہ"      ( ١٩٣٨ء، عملی نباتات، ٥٤ )
٤ - جدا کیا ہوا، ختم کیا ہوا(علمی اردو لغت)
اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
١ - [ شاعری ]  وہ قصیدہ جس میں تمہید کے بغیر مدح شروع ہو جائے۔
"شاعر قصائد میں بغیر کسی تمہید کے مدح شروع کر دیتا ہے ایسے قصیدے ک محدود یا مقتضب کہتے ہیں۔      ( ١٩٨٥ء، کشاف تنقیدی اصطلاحات، ١٨٤ )