اسم مجرد ( مذکر - واحد )
١ - سو جانے کا عمل یا کیفیت، نیند۔
کل رات کیا عجب سماں میرے گھر میں تھا آنکھیں تھیں محو خواب مدینہ نظر میں تھا
( ١٩٨٤ء، مرے آقا، ٢٦ )
٢ - [ بطور مؤنث ] سو جانے کا عمل، نیند۔
یہ بھی نالے کا طرز ہے قائم خواب اک خلق پر حرام ہوئی
٣ - وہ صورت یا حالت جو نیند میں نظر آئے، سپنا، رویا۔
"جو خواب میں ابھی دیکھ رہا تھا وہ بھی مجھے یاد ہے"
( ١٩٤٢ء، باگھ، ١٥٠ )
٤ - خیال، تصور، وہم،گمان، بے حقیقت بات، عالم مثال۔
ساقی یہ شرط ہے کہ زمانے کی ضد پہ ہم رکھ دیں ہر ایک تلخ حقیقت کو کر کے خواب
( ١٩٥٨ء، تارِ پیراہن، ٧٠ )
٥ - ہپناٹزم، مسمریزم، اور جادو وغیرہ کے ذریعے بے ہوشی یا حواس کا تعطل، عدم احساس کی کیفیت، مدہوشی۔
"معمول کو خواب نہ آوے بلکہ وہ بیدار اور ہوش میں رہے"۔
( ١٨٧٧ء، رسالہ تاثیر الانظار، ٥٠ )
٦ - [ تصوف ] خواب فناء اختیاری کو کہتے ہیں جو عالم بشریت سے ہو اور بعض ہستی مجازی کو کہتے ہیں۔(مصباح التعرف، 115)
٧ - بشارتِ غیبی۔
'اگر تم میں کوئی نبوت یا خواب کا دعوٰی کرنے والا ظاہر ہو اورتمہیں کوئی معجزہ دکھلا وے"۔
( ١٨٢٢ء، موسٰی کی توریت، ٧٤٠ )