سرود

( سُرُود )
{ سُرُود }
( فارسی )

تفصیلات


اصلاً فارسی زبان کا لفظ ہے۔ اردو میں اپنے اصل معنٰی اور حالت کے ساتھ بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ تحریراً ١٦٠٩ء سے "قطب مشتری" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
١ - گیت، نغمہ، راگ نیز گانا بجانا، چند افراد کا اک ساتھ جوش و مستی میں طرب انگیز نغمے الاپنا۔
 جہان ہو و سرود سوز و سرور و مستی سریر ابر بہار و سرمایہ شگرف و نشاط ہستی      ( ١٩٦٢ء، ہفت کشور، ٥٤ )