خطی

( خَطّی )
{ خَط + طی }
( عربی )

تفصیلات


خطط  خَط  خَطّی

عربی زبان سے ماخوذ اسم 'خط' کے ساتھ 'ی' بطور لاحقہ صفت ملانے سے 'خطی' بنا۔ اردو میں بطور صفت مستعمل ہے ١٨٣٨ء میں "بستان حکمت" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت نسبتی ( واحد )
١ - خط سے منسوب۔
"مصوری میں ایک چیز کو خطی ہے اور ایک تجسم و تمثیل۔"      ( ١٩٢١ء، افادات آزاد، ٧٢ )
٢ - [ طبیعیات ]  سیدھا، طولی، مستقیم۔
"شراری لمبائیوں کے ساتھ شراری پوٹنشل کا تغیر خطی ہونے کی وجہ یہ ہے کہ فاصلے کے کم ہو جانے کی صورت میں وہ گھٹ جاتا ہے۔"      ( ١٩٧٠ء، جدید طبیعیات، ٥ )
٣ - [ نباتیات ]  اگر پتے کا ورقہ لمبا چپٹا اور پتلا ہو جس کے حاشیہ تقریباً متوازی ہوں تو اسے خطی کہا جائے گا۔ (مبادی نباتیات، معین الدین 86)
٤ - [ نباتیات ]  لکیر کی طرح سیدھا۔
"مندرجہ ذیل میں پتے یا برگچے کی شکل کو دیکھو خطی یا تسمہ نما ہریالی کالی یا رام گھاس، کیوڑا، گنا۔"      ( ١٩٣٨ء، عملی نباتیات، ٤٠ )