صفت ذاتی ( واحد )
١ - ناپاک، جوظاہر یا باطن کے اعتبار سے (عارضی یا مستقل) نجس ہو۔
"پلید، جناب حضرت جل شاہ کی درگاہ کی طرف رُخ نہیں کرتا۔"
( ١٩٢٤ء، تذکرۃ الاولیا، ٢٣٧ )
٢ - حرام۔
"پلید یعنی حرام طریقوں سے کمائی ہوئی چیز کا یا ردی اور گھٹیا چیز دینے کا ارادہ اور نیت بھی مت کیا کرو۔"
( ١٩٦٦ء، روزنامہ جنگ، کراچی، ١٧ اپریل، ٣ )
٣ - گندا، غلیظ، گندگی میں آلودہ، میلا کُچیلا۔
"بھلا مجھے کیا معلوم تھا کہ تمہارا انوکھا بچہ بندروں جیسی گندی اور پلید شئے کے ساتھ جا کر کھیلے گا۔"
( ١٩٠١ء، جنگل میں منگل، ٨٢ )
٤ - بُرا، خراب، قابلِ نفرت، لائق اجتناب۔
گئی عُمر اور وہی چال پر رہی کچھ نظر نہ حال پر مگر اب جمی یہ خیال پر کہ وہ کار سخت پلید تھا
( ١٨٦٤ء، دیوانِ حافظ ہندی، ٨ )
٥ - [ مجازا ] بدنفس، بدذات، شریر، موذی، خبیث، ظالم (اکثر بطور دشنام)
"اس زن فاحشہ اور غلام پلید کو کھڑے چنوا دوں تو روا ہے۔"
( ١٩٠١ء، الف لیلہ، سرشار، ١١ )