پوست

( پوسْت )
{ پوسْت (و مجہول) }
( فارسی )

تفصیلات


پوست  پوسْت

فارسی سے اردو میں اصل معنی اور صورت کے ساتھ داخل ہوا۔ بطور اسم مستعمل ہے اور سب سے پہلے ١٦٣٩ء "طوطی نامہ" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
١ - چمڑا، کھال۔
"آپ کے ساتھ قربانی کے سو اونٹ تھے - حکم دیا کہ گوشت پوست جو کچھ ہو سب خیرات کر دیا جائے۔"    ( ١٩٢٣ء، سیرۃ النبی، ١٦٤:٢ )
٢ - پرت (بدن یا کسی چیز کا)۔
"کیلے کے پتے کا باریک بالائی پوست، ناخن سے علیحدہ ہو سکتا ہے۔"    ( ١٨٩١ء، کسانی کی پہلی کتاب، ١٧:١ )
٣ - کینچلی (سانپ کے ساتھ مخصوص)۔
 جو دیکھ لے تری تلوار ماہی دریا تو اپنے پوست سے بھاگے نکل کے صورت مار    ( ١٨٥٣ء، دفترِ فصاحت، ٢٢٩ )
٤ - چھال، بکل۔
"اجوائن خراسانی سیاہ اور پوست بیخ لفاح اس قدر پکائیں کہ پانی کا رنگ سرخ ہو جائے۔"    ( ١٩٤٧ء، جراحیاتِ زہراوی (پیش لفظ)، ٣ )
٥ - چھلکا، پھل پر کا بیرونی حصہ۔
"پوست بیضۂ مرغ مصفٰی - کو کوٹ چھان پر سرمہ بنائیں۔"    ( ١٩٣٦ء، شرحِ اسباب (ترجمہ)، ٢١:٢ )
٦ - خشخاص کا ڈوڈا جسے جوش دے کر ایک نشہ آور عرق تیار کرتے ہیں، کوکنار۔
٧ - [ مجازا ]  باہر کا حصہ، غیر اہم بات یا چیز۔
"صرف چند ادھورے کلمے حافظے کی بدولت باقی رہ جاتے ہیں - تو صرف ان کا پوست ہی باقی رہتا ہے اور مغز و اصلیت نابود ہو جاتی ہے۔"      ( ١٨٧٢ء، مضامین تہذیب الاخلاق، ٤٢:٢ )
  • crust
  • shell
  • skin
  • rind
  • bark
  • poppy
  • poppy head used as drug