جلد

( جِلْد )
{ جِلْد }
( عربی )

تفصیلات


جلد  جِلْد

اصلاً عربی زبان کا لفظ ہے۔ اور بطور اسم مستعمل ہے۔ اور ثلاثی مجرد کے باب کا مصدر بھی ہے۔ اردو میں عربی سے ماخوذ ہے اور اصلی حالت اور معنی میں ہی بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٥٦٤ء میں "دیوان حسن شوقی" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
جمع   : جِلْدیں [جِل + دیں (یائے مجہول)]
جمع غیر ندائی   : جِلْدوں [جِل + دوں (واؤ مجہول)]
١ - جاندار کے جسم کا بیرونی حصہ (سطح)، چمڑی، کھال، خول، پوست، چام۔
"بھیجے پر دو جھلیاں ایک ہڈی اس پر جلد اور اس میں بال۔"      ( ١٩٢٨ء، کانا باتی، ٢٠ )
٢ - کتاب کی مجموعی ہئیت، کئی حصوں میں چھپی ہوئی کتاب کے سیٹ میں سے ایک حصہ، کسی کتاب کا ایک نسخہ۔
 مجھ سے ہاتف نے کہا کس لیے خاموش ہو مہر یہ بنی جلد سوم گلشن رضواں کی بہار      ( ١٩٣٦ء، شعاع مہر، ١٩٤ )
٣ - کتاب کی جز بندی اور سلائی وغیرہ (پٹھوں کی بندش کے ساتھ)، (انگ: cover) پوشش۔
"جلد کتاب کا لباس ہوتی ہے، جس طرح انسانی جسم لباس کا محتاج ہے اسی طرح کتابیں بھی جلد کی محتاج ہیں۔"      ( ١٩٦١ء، انتظام کتب خانہ )
١ - جلد سنولانا
جسم کی کھال کا سیاہی مائل ہو جانا، آنکھوں کے گرد سیاہ حلقہ پڑ جانا۔"چہرے پر زردی تھی، آنکھوں کے گرد کی جلد سنولا گئی تھی۔"      ( ١٩٦٣ء، اداس نسلیں، ٣٥٥ )
  • the skin;  hide
  • leather;  binding (of a book)
  • a volume
  • book