اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
١ - دلاسا، ڈھارس، اطمینان۔ تشفی۔
یہ آپ آتشیں ہے دریا خون ناحق کا مگر نفس شقی کی پیاس میں تسکین نہیں ہوتی
( ١٩٢٧ء، آیات وجدانی، ٢٦٧ )
٢ - [ عروض و قواعد ] متحرک کو ساکن کرنا۔
"جہاں تسکین سے بحر بدلتی ہو یا کسی اور زحاف کا مل چل سکتا ہو وہاں تسکین نہ چاہیے۔"
( ١٨٧١ء، قواعد العروض، ٤٩ )
٣ - افاقہ، آرام۔
"تسکین کے بدلے ایک ایسا نشتر تھا جو فوراً ہی دل کے پار ہو گیا۔"
( ١٩٠٨ء، صبح زندگی، ٢٢٠ )
٤ - [ تصوف ] اوس خنکئی قلب کا نام ہے جو شدت حرقت و اضطراب کے بعد سالک پر من جانب اللہ وارد ہوتی ہے اور سرور بخشتی ہے۔ (مصباح التعرف، 76)