تشریف

( تَشْرِیف )
{ تَش + رِیف }
( عربی )

تفصیلات


شرف  شَرْف  تَشْرِیف

عربی زبان سے اسم مشتق ہے۔ ثلاثی مزیدفیہ کے باب تفعیل سے مصدر اور اردو میں بطور حامل مصدر مستعمل ہے۔ اردو میں ١٦١١ء کو "قلی قطب شاہ" کے دیوان میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
١ - خلعت، وہ پوشاک یا جوڑا جو بادشاہ اور حاکم وغیرہ کسی کو انعام و اعزاز کے طور پر عطا کرتا ہے۔
 سرور سینہ آدم فروع دیدۂ حوا تن قرآں صفت پر خوشنما تشریف کرنا      ( ١٨٨٢ء، میلاد معصومین، ١٦١ )
٢ - شرف، بزرگی، عزت، ترجیح۔
"تشریف و تفعیل دی انہیں اس کے ساتھ"      ( ١٨٥١ء عجائب القصص، ٢٥١:٢ )
٣ - عہدہ، مرتبہ، رتبہ۔
"جن ولی نے ولایت کی تشریف پا یا اس کی ولایت پر شاہ ولایت کا سکہ آیا۔"      ( ١٦٦٥ء، سب رس، ٣٤ )
٤ - [ مجازا ]  کفن۔
 اپیں رچ ثابت ہویاں پر اُنن دیا سب کوں تشریف یعنی کفن      ( ١٦٦٥ء، علی نامہ، ٣٣٤ )
  • بَزُرگی
  • honouring
  • exalting
  • ennobling;  decking or investing with a splendid robe;  (in address) your honour
  • your worship