چرچا

( چَرْچا )
{ چَر + چا }
( سنسکرت )

تفصیلات


چرچکہ  چَرْچا

سنسکرت زبان کے لفظ 'چرچکہ' سے ماخوذ اردو میں 'چَرْچا' بنا جو بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٦٩٧ء میں "دیوانِ ہاشمی" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مذکر - واحد )
واحد غیر ندائی   : چَرْچے [چَر + چے]
جمع   : چَرْچے [چَر + چے]
جمع غیر ندائی   : چَرْچوں [چَر + چوں (و مجہول)]
١ - لگاتار ذکر، عام تذکرہ، عام خبر، شہرت؛ ذکر اذکار؛ بیان و اظہار۔
"اخباروں میں اس کا چرچا مناسب نہیں معلوم ہوتا۔"      ( ١٩٣٥ء، مکاتیب اقبال، ٣٦٨:١ )
٢ - رواج؛ ذوق و شوق؛ دستور عام، غلبہ؛ مشغلہ۔
"لکھنے پڑھنے کا چرچا نہ ہونے کی وجہ سے لوگ صرف یادداشتوں پر اعتقاد کرتے تھے۔"      ( ١٩٠٦ء، الحقوق والفرائض، ١٤:٢ )