پیداوار

( پَیداوار )
{ پَے + (ی لین) + دا + وار }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی میں اسم 'پیدا' کے ساتھ فارسی لاحقہ نسبت 'وار' ملنے سے مرکب نسبتی بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے اور سب سے پہلے ١٨٦٨ء کو "اصول سیاستِ مدن" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
١ - وہ چیز جو کھیت میں آگے، فصل، زراعت۔
"بادل . وہیں پہنچ کر برستے ہیں، جہاں پیداوار اور زمین کی نشوونما کی حاجت ہے"      ( ١٩٣٢ء، سیرۃ النبیۖ، ٤٦٥:٤ )
٢ - وہ چیز جو کارخانے میں بنے، کارخانے میں تیار کیا ہوا مال۔
"اس شخص نے حال کی پیداوار کا حصہ اوروں کے صرف کے لیے چھوڑا اور مزدوروں کو اس حصہ سے تمتع اٹھانے کی استعداد دی۔"      ( ١٨٦٨ء، اصول سیاستِ مدن، ١٠٩ )
٣ - زراعت یا تجارت وغیرہ کی آمدنی، نفع۔
"آٹھ آنے کی پیداوار نہیں ہوئی، بارہ آنے کہاں سے آئیں گے"      ( ١٩٣٢ء، میدان عمل، ٣٦١ )
٤ - وجود میں آنے والی شے۔
"قدیم اور جدید طرز تعلیم کے محض بہترین ناقد اِسی قدیم طریقۂ تعلیم کی پیداوار ہوئے ہیں"      ( ١٩٣٨ء، اقبال، اقبال نامہ، ٢٢٤:٢ )
  • produce (of land)
  • yield;  fruit;  harvest;  profits (of trade)
  • proceeds
  • outturn
  • income