راہب

( راہِب )
{ را + ہِب }
( عربی )

تفصیلات


رہب  راہِب

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے اسم فاعل ہے۔ اردو میں بطور اسم مستعمل ہے۔ سب سے پہلے ١٧٣٢ء میں "کربل کتھا" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
جمع غیر ندائی   : راہِبوں [را + ہِبوں (و مجہول)]
١ - رومن کیتھولک کلیسا کا پادری، نصاریٰ کا پیشوا۔
"چند فرانسیسی راہب شہر میں قتل کر دیئے گئے تھے۔"      ( ١٩٦٧ء، اردو دائرہ معارف اسلامیہ، ١٩٤:٣ )
٢ - تارک الدنیا، خانقاہ نشین، فقیر، جوگی، ڈر کر بھاگنے والا (خصوصاً عیسائی اور یہودیوں کے لیے مستعمل)۔
"اتنے بڑے عظیم انسان کو صوفی بنا رہے ہو راہب بنا رہے ہو۔"      ( ١٩٨١ء، سفر در سفر، ٩٠ )
٣ - رہبر، پیشوا، ہادی۔
 سلطاں فقیروں کا حقیروں کا ہے صاحب بخشندہ امیروں کا غریبوں کا ہے راہب      ( ١٨٧٧ء، صورت سنگھ (سندھ میں اردو شاعری، ١٢٨) )
  • a Christian monk or devotee
  • a religious recluse