سادھو

( سادُھو )
{ سا + دُھو }
( سنسکرت )

تفصیلات


اصلاً سنسکرت زبان کا لفظ ہے اور بطور اسم مستعمل ہے۔ اردو میں سنسکرت سے ماخوذ ہے اصل معنی اور اصل حالت میں عربی رسم الخط کے ساتھ بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٩٠٠ء کو "خورشید بہو" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
جمع غیر ندائی   : سادُھوؤں [سا + دُھو + اوں (واؤ مجہول)]
١ - جوگی، تارک الدنیا، ہندو درویش، سفر کرنے والا درویش، فقیر منش، گھومتا پھرتا ہندو فقیر۔
"ان کا سادھوؤں کا سا سکون ایک جھٹکے کے ساتھ ٹوٹ گیا۔"      ( ١٩٨٧ء، اک محشر خیال، ١٣٢ )
٢ - سیدھا سادھا، بھلا مانس۔ (فرہنگ آصفیہ)
  • perfect
  • excellent;  virtuous
  • honourable
  • pious
  • holy
  • pure;  ingenuous
  • guileless
  • innocent;  fit;  a sage
  • saint
  • ascetic;  a king of Hindu mendicant