رشوت

( رِشْوَت )
{ رِش + وَت }
( عربی )

تفصیلات


رشو  رِشْوَت

عربی میں ثلاثی مجرد کے باب سے اسم مشتق ہے۔ اردو میں اصل معنی اور ساخت کے ساتھ داخل ہوا۔ سب سے پہلے ١٦٥٤ء میں "گنج شریف" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
جمع   : رِشْوَتیں [رِش + وَتیں (ی مجہول)]
جمع غیر ندائی   : رِشْوَتوں [رِش + وَتوں (و مجہول)]
١ - فرضِ منصبی کی انجام دہی یا خلافِ حق و انصاف کرنے کا ناجائز نذرانہ، ناجائز بھینٹ، ناجائز معاوضہ۔
"اسپتال کے مردہ خانے سے رشوت دے کر منگوائی تھی یا کسی قبر سے نکالی۔"      ( ١٩٨٦ء، جانگلوس، ٢١٧ )
  • پَرخَش
  • گُھونْس
  • پَرخَج
  • بُرد
  • a gift for corrupting a judge
  • a bribe