زاہد

( زاہِد )
{ زا + ہِد }
( عربی )

تفصیلات


زہد  زاہِد

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم فاعل ہے۔ اردو میں عربی سے ماخوذ ہے اور بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٦١١ء کو "کلیات قلی قطب شاہ" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
جنسِ مخالف   : زاہِدَہ [زا + ہِدَہ]
جمع استثنائی   : زاہِدان [زا + ہِدان]
جمع غیر ندائی   : زاہِدوں [زا + ہِدوں (واؤ مجہول)]
١ - دنیا کی خواہش اور رغبت چھوڑ دینے والا، علائق دنیا سے کنارہ کش ہو جانے والا، پرہیز گار، عابد۔
 زاہدوں کو راس کیا آئے گی جنت کی فضا حشر کے دن بھی سجدے میں پڑے رہ جائیں گے      ( ١٩٨٤ء، چاند پر بادل، ١١٨ )
  • Abstinent
  • religious
  • devout;  one who shuns the world and exercises himself in acts of devotion
  • a devotee
  • a monk
  • recluse
  • hermit;  a zealot