رنڈی

( رَنْڈی )
{ رَن + ڈی }
( پراکرت )

تفصیلات


پراکرت زبان میں اسم ہے۔ اردو میں اصل مفہوم کے ساتھ عربی رسم الخط کے ساتھ مستعمل ہے۔ سب سے پہلے ١٧٤٦ء میں "قصہ مہر افروز و دلبر" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
جمع   : رَنْڈِیاں [رَن + ڈِیاں]
جمع غیر ندائی   : رَنْڈِیوں [رَن + ڈِیوں]
١ - عورت، بیوی۔
"عورت کو رنڈی کہنے کی رسم زبانِ اردو کے مولدو منشا اور مرکز یعنی دہلی سے نکلی۔"      ( ١٩٥٠ء، چھان بین، ٢٢٠ )
٢ - پیشہ کمانے والی عورت، کسبی، قحبہ، کنچنی، گانے والی، بیسوا، طوائف۔
"رنڈی سب سے بڑا لفظ تھا، کہتے رنڈی ڈال رکھی ہے یا رانڈ کے گھر پڑا ہوا ہے"      ( ١٩٧٤ء، پھر نظر میں پھول مہکے، ٧١ )
٣ - بیوہ جسکا شوہر مر گیا ہو۔
"رنڈی سے مراد بیوہ ہے۔"      ( ١٩٣٠ء، احکام کے متعلق عطیات، ١٧ )
  • بیْوَہ
  • عَوْرَت
  • فاحْشَہ
  • چَھنّال
  • پاتُر
  • a woman
  • wench;  a harlot
  • prostitute