٤ - سفر کرنا
ختم ہو جانا، رخصت ہو جانا، باقی نہ رہنا۔"زباں بھی مر گئی، فصاحت و بلاغت سفر کر گئی"
( ١٨٩٠ء، فسانۂ دلفریب، ١٢۔ )
مر جانا۔ لب شیریں کی محبت میں سفر کر ہی گیا زہر میٹھا تھا مگر مجھ کو اثر کر ہی گیا
( ١٨٧٠ء، کلیات واسطی، ٢١:١ )
ذہن اور دماغ کو دوڑانا، خیالوں میں سیروسیاحت کرنا، غوروفکر کرنا، تجربہ حاصل کرنا۔ پھر طریق وفا سے بہکانا کوئی دم اور کر سفر واعظ
( ١٨٩٢ء، وحید، انتخاب توحید، ٦٤۔ )