شمع

( شَمْع )
{ شَمْع }
( عربی )

تفصیلات


شمع  شَمْع

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے۔ عربی سے اردو میں بعینہ داخل ہوا اور بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ سب سے پہلے ١٥٦٤ء کو "دیوانِ حسن شوقی" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
جمع   : شَمْعیں [شَم + عیں (ی مجہول)]
جمع استثنائی   : شُمُوع [شُمُوع]
جمع غیر ندائی   : شَمْعوں [شَم + عوں (و مجہول)]
١ - موم، کافور یا چربی کی بنی ہوئی بتی جسے روشنی کے لیے جلاتے ہیں، موم بتی؛ چراغ۔
"شمع، طرح، صبح وغیرہ کہ عربی میں ان کا درمیان حرف ساکن اور آخری متحرک ہوتا ہے اور اردو کا لہجہ اس کو قبول نہیں کرتا۔"      ( ١٩٨٩ء، اردو نامہ، لاہور، جون، ٢٣ )
٢ - [ تصوف ]  نورِ عرفان، نورِالٰہی۔ (مصباح التعرف، 154)
٣ - موم۔ (پلیٹس)۔
  • A wax;  a candle;  a lamp