روغن

( روغَن )
{ رو (و مجہول) + غَن }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان سے اسم ہے۔ یہ بھی قیاس کیا جاتا ہے کہ پہلوی زبان کے لفظ 'روگن' سے ماخوذ ہے مگر اغلب یہی ہے کہ بہ لفظ فارسی سے اردو میں داخل ہوا۔ اردو میں بھی بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ اور سب سے پہلے ١٦٥٧ء میں "گلشنِ عشق" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
جمع   : روغَنْیات [رو (و مجہول) + غَن + یات]
جمع غیر ندائی   : روغَنوں [رو (و مجہول) + غَنوں (و مجہول)]
١ - خوردنی تیل، چکنا سیال جو بعض بیجوں، سبزیوں یا مغزیات کو پیس کر نکالا گیا ہو، جیسے روغنِ بادام، روغنِ کا ہو۔
"بعض کھانے آپکو بہت مرغب تھے سرکہ، شہد، حلوا، روغن زیتون، کدّو خصوصیت کے ساتھ پسند کرتے تھے۔"      ( ١٩١٤ء، سیرۃ النبیۖ، ٢٠١:٢ )
٢ - پالش یا لک جو لکڑی کی سطح کو شفاف بنانے کے لیے پھیرا جائے، وارنش۔
"الماریوں پر روغن ہونا ضروری ہے۔"      ( ١٩٢٤ء، حلوائی کی تعلیم، ٢٠ )
٣ - (چہرے وغیرہ کی) ہلکی ہلکی چمک اور نرماہٹ، آب وتاب، رونق، شادابی، نکھار (رنگ کے ساتھ مستعمل)۔
"اس تصویر کو دیکھو اتنے دن ہو گئے مگر رنگ روغن وہی ہے۔"      ( ١٩٦٩ء، مہذب اللغات، ١٣٤:٦ )
٤ - وہ تیل جو قلمی تصویروں میں رنگ کے ساتھ استعمال کیا جاتا ہے۔
 ہو چکا تھا گل چراغِ زندگانی ہجر میں کام روغن آگیا لیکن تری تصویر کا      ( ١٨٥٤ء، دیوان اسیر، ٤٦ )
٥ - گھی، چربی، چکنائی، مکھن، مسکہ، کھانے کا تیل۔ (فرہنگ آصفیہ)
  • at
  • grease
  • oil
  • butter;  varnish
  • polish;  glossiness
  • smoothness or brightness (of complexion)