١ - گور پر رونا
قبر پر جا کر گریہ و زاری کرنا۔ لکھنءو میں شاد سوموں کی ہے خست آجکل گور پر حاتم کے روتی ہے سخاوت آجکل
( ١٨٧٩ء، جان صاحب، دیوان، ٢٨٧ )
٢ - گور کا لقمہ ہونا
موت کے منھ میں جانا، مر جانا۔ خوان الوان فلک پر کیا مسرت ہو مجھے گور کا لقمہ ہوا جو اس کا مہماں ہوگیا
( ١٩٢١ء، اکبر، کلیات، ١١٥:١ )
٣ - گورو کفن کرنا
تجہیز و تکفین کرنا۔"ایک امیر آن کر ٹھہرا اور اس کسبی کا گورو کفن کیا۔"
( ١٨٨٤ء، تذکرہ غوثیہ، ٢٩ )
نیست و نابود کرنا۔ (نور اللغات)۔
٤ - گور کے مردے سے بدتر ہو جانا
کمال لاغر اور ضعیف ہو جانا، نہایت برا حال ہو جانا۔ ہوگئی گور کے مردے سے ہوں بدتر بنو جان صاحب کی جدائی سے عجب حال ہوا
( ١٨٧٩ء، جان صاحب، دیوان، ١٨٨ )