قرن

( قَرْن )
{ قَرْن }
( عربی )

تفصیلات


قرن  قَرْن

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے عربی سے اردو میں اصلی حالت اور معنی کے ساتھ داخل ہوا اور اسم کے طور پر استعمال ہوتا ہے۔ سب سے پہلے ١٦٧٤ء کو "چرخیات نصرتی" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
جمع   : قَرُون [قَرُون]
جمع استثنائی   : قَرائِن [قَرا + ئِن]
جمع غیر ندائی   : قَرْنوں [قَرْ + نوں (و مجہول)]
١ - دس، بارہ، تیس، اسی یا ایک سو بیس برس کا زمانہ؛ (عموماً) بارہ برس کا عرصہ۔
 قرنوں کے جلے چراغ کجلائیں صدیوں کے دیے بجھیں تو بجھ جائیں    ( ١٩٥٧ء، نبض دوراں، ٢٤٥ )
٢ - دہائی
 صدیاں کہتی ہیں بس دیر ہے اب قرنوں کی اس قدر رنج سہا ہے تو ذرا اور سہی    ( ١٩٤٩ء، لاحاصل، ٨٣ )
٣ - سالہا سال کی مدت، زمانہ دراز؛ جُگ، صدی۔
"فیض کا پری خانہ اختر پیا کے پری خانوں سے قرنوں دُور ہے۔"      ( ١٩٨٦ء، فیضانِ فیض، ٢٣ )
٤ - زمانہ، عہد، وقت، زمانے کا ایک حصہ۔
"اسی ہزار سال ٣٢ قرنوں میں منقسم ہیں۔"      ( ١٩٧٦ء، مُوسٰی سے مارکس تک، ٢٠٩ )
٥ - ہم عہد، ہم عصر، ہم سال (عموماً آدمی)۔
"نوح کا تولد نامہ یہ ہے کہ نوح اپنے قرنوں میں صدیق اور کامل مرد تھا۔"      ( ١٨٢٢ء، موسٰی کی توریتِ مقدس، ١٩ )
٦ - ایک کے بعد دوسرا گروہ نیز نسل۔
"ایک پشت یا ایک قرن کے لیے چالیس برس کا زمانہ مانا ہے۔"      ( ١٩٠٤ء، مقدمہ تاریخ ابن خلدون (ترجمہ)، ٢٩:٢ )
٧ - سینگ۔
"زنابیر کے . سر کے اوپر دو سینگ ہوتے ہیں جنھیں (د) قرن کہتے ہیں۔"    ( ١٩١٠ء، مبادی سائنس (ترجمہ)، ١٠٨ )
٨ - [ حیوانیات ] بعض جانوروں یا حشرات الارض کی مونچھ یا سینگ جن سے وہ چیزوں کو محسوس کرتے یا تلاش کرتے ہیں۔ (Feeler)۔
"قرن اور مقعدی ڈنڈے بڑے بڑے ہوتے ہیں۔"    ( ١٩٦٤ء، حشرات الارض اور وہیل، ١٤٧ )
٩ - انسان کے سر کی بلندی یا وہ حصہ جہاں حیوان کے سینگ ہوتے ہیں۔
"مورخوں کا قول ہے کہ ذی القرنین ایک نیک بندہ تھا خدا کی عبادت میں اس کے دائیں قرن میں مارا گیا وہ مر گیا۔"    ( ١٨٨٩ء، مقالات سرسید، ٦٩:٦ )
١٠ - [ ہندسہ ]  نعلی، ہلالی (خط) (Cusp)
"ثابت کرو . اوپر کے راس سے قرن تک پہنچنے کا وقت اور پھر قرن سے نچلے راس تک پہنچنے کا وقت۔"      ( ١٩٣٨ء، ذرہ اور استوار اجسام کا علم حرکت، ١٧٤ )
١١ - طائف کے نزدیک ایک موضع کا نام۔
 اویس وار گزرتا ہوں رنگ محلوں سے قرن کی دھوم دکھاتا ہے شہر جھنگ مجھے      ( ١٩٨٠ء، شہر سدا رنگ، ٤٨ )
١٢ - ایک سکّہ جو ہزار دینار کے برابر ہوتا تھا۔
"قرن کی قیمت یورپین مارکیٹ میں کم ہو گئی ہے۔"      ( ١٨٨٨ء، حسن، اگست، ١٠ )
١٣ - سینگ کا بگل، نرسنگا، صور۔
"قرن مراد ہے صور سے اور اسرافیل اسے منہ سے لگائے ہے اور منتظر ہے۔"      ( ١٨٧٧ء، عجائب المخلوقات (ترجمہ)، ٨٧ )
١٤ - گیسو، بال،بالوں کی لٹ، عورتوں کے بال۔
"اس کی صورت یہ ہے کہ کان کے پہلو کے مقابل لیکن قرنِ راس سے دور آہستہ آہستہ کریں۔"      ( ١٩٤٧ء، جراحیاتِ زہراوی، ٩ )
١٥ - فرجِ زن میں زاسد گوشت جو لذت جماع میں خارج ہوتا ہے۔
"امام شافعی کے . نزدیک پانچ عیبوں میں خیار ہے ایک جنون، دوسرے برص، تیسرے جذام، چوتھے قرن، پانچویں رتق۔"    ( ١٨٦٧ء، نورالہدایہ، ٧٩:٢ )
١٦ - ایک عصب غلیظ۔ (نورالہدایہ، 79:2)
١٧ - [ مجازا ]  پہاڑ، پہاڑ کی چوٹی، سرا، نوک۔
"جو شخص ہم کو دیکھے تو اسے چاہیے کہ وہ اپنے جی سے یوں کہے کہ وہ قرن زوال پر وقف ہے۔"      ( ١٨٨٨ء، تثنیف الاسماع، ١٨٦ )